سورة النحل - آیت 74

فَلَا تَضْرِبُوا لِلَّهِ الْأَمْثَالَ ۚ إِنَّ اللَّهَ يَعْلَمُ وَأَنتُمْ لَا تَعْلَمُونَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

پس اللہ کے لیے مثالیں بیان نہ کرو۔ بے شک اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

جس طرح مشرکین مثالیں دیتے ہیں کہ بادشاہ سے ملنا ہو یا اس سے کوئی کام ہو تو کوئی براہ راست بادشاہ سے نہیں مل سکتا، اس سے پہلے بادشاہ کے مقربین سے رابطہ کرناپڑتاہے۔ تب کہیں جاکر بادشاہ تک رسائی ہوتی ہے،اسی طرح اللہ کی ذات بھی بہت اعلیٰ اور اونچی ہے اس تک پہنچنے کے لیے ہم ان معبودوں کو ذریعہ بناتے ہیں یا بزرگوں کاوسیلہ پکڑتے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا،تم اللہ کو اپنے پر قیاس مت کرو، نہ اس قسم کی مثالیں دو، اس لیے کہ وہ تو واحد ہے اس کی کوئی مثال ہی نہیں ہے، پھر بادشاہ نہ تو عالم الغیب ہے نہ حاضر و ناظر، نہ سمیع وبصیر کہ وہ بغیر کسی ذریعہ کے رعایا کے حالات و ضروریات سے آگاہ ہوجائے جبکہ اللہ تعالیٰ تو ظاہر و باطن اور حاضر و غائب ہر چیز کاعلم رکھتاہے۔ رات کی تاریکیوں میں ہونے والے کاموں کو بھی دیکھتاہے اور ہر ایک کی فریاد سننے پر بھی قادرہے ۔ بھلا ایک انسانی بادشاہ و حاکم کا اللہ تعالیٰ کے ساتھ کیاتقابل و موازنہ ہے؟