سورة النحل - آیت 49

وَلِلَّهِ يَسْجُدُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ مِن دَابَّةٍ وَالْمَلَائِكَةُ وَهُمْ لَا يَسْتَكْبِرُونَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور اللہ ہی کے لیے سجدہ کرتی ہے جو چیز آسمانوں میں ہے اور جو زمین میں ہے، کوئی بھی چلنے والا (جانور) ہو اور فرشتے بھی اور وہ تکبر نہیں کرتے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

تمام مخلوقات میں فرشتوں کابالخصوص الگ ذکر فرمایا۔ جس کی وجہ یہ ہے کہ عرب ممالک میں ان فرشتوں کو معبود اور اللہ کی اولاد قرار دیا جاتا۔ اللہ تعالیٰ نے مشرکوں کے اس باطل عقیدہ کی تردید کرتے ہوئے فرمایاکہ فرشتے موجود ضرور ہیں لیکن اللہ کے حکم کے سامنے مجبور محض ہیں۔ اپنی مرضی سے کچھ بھی تصرف نہ کرتے ہیں نہ کرسکتے ہیں۔ اللہ کے خوف سے لرزاں و ترساں رہتے ہیں۔ اللہ کے حکم سے سرتابی نہیں کرتے جو حکم دیا جاتاہے بجا لاتے ہیں، جس سے منع کیاجاتاہے اس سے دور رہتے ہیں۔