سورة النحل - آیت 48

أَوَلَمْ يَرَوْا إِلَىٰ مَا خَلَقَ اللَّهُ مِن شَيْءٍ يَتَفَيَّأُ ظِلَالُهُ عَنِ الْيَمِينِ وَالشَّمَائِلِ سُجَّدًا لِّلَّهِ وَهُمْ دَاخِرُونَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور کیا انھوں نے اس کو نہیں دیکھا جسے اللہ نے پیدا کیا ہے، جو بھی چیز ہو کہ اس کے سائے دائیں طرف سے اور بائیں طرفوں سے اللہ کو سجدہ کرتے ہوئے ڈھلتے ہیں، اس حال میں کہ وہ عاجز ہیں۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

عرش سے فرش تک: اللہ تعالیٰ کی عظمت و کبریائی اور اس کی جلالتِ شان کابیان ہے ساری مخلوق عرش سے فرش تک اس کے سامنے جھکی ہوئی اور مطیع ہے۔ جمادات ہوں یا حیوانات، جن و انسان ہوں یا ملائکہ، ہر وہ چیز جس کا سایہ ہے اور اس کاسایہ دائیں، بائیں جھکتاہے تو وہ صبح وشام اپنے سائے کے ساتھ اللہ کو عاجزی اور بے کسی سے سجدہ کرتی ہے۔ امام مجاہد فرماتے ہیں :’’سورج ڈھلتے ہی تمام چیزیں اللہ کے سامنے سجدے میں گر پڑتی ہیں، ہر ایک رب العالمین کے سامنے عاجز و بے بس ہے۔پہاڑ وغیرہ کا سجدہ انکا سایہ ہے۔ سمندر کی موجیں اس کی نماز ہے ۔ گویا انھیں ذی العقول سمجھ کر سجدہ کی نسبت ان کی طرف کی ۔