جَنَّاتُ عَدْنٍ يَدْخُلُونَهَا تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ ۖ لَهُمْ فِيهَا مَا يَشَاءُونَ ۚ كَذَٰلِكَ يَجْزِي اللَّهُ الْمُتَّقِينَ
ہمیشگی کے باغات، جن میں وہ داخل ہوں گے، ان کے نیچے سے نہریں بہتی ہوں گی، ان کے لیے ان میں جو وہ چاہیں گے (موجود) ہوگا۔ اسی طرح اللہ ڈرنے والوں کو جزا دیتا ہے۔
جو شخص نیک عمل کرے گا خواہ مرد ہو خواہ عورت، ہاں یہ ضروری ہے کہ وہ ہو مومن تو ہم اسے بڑی پاک زندگی عطا کریں گے اور ان کے بہترین اعمال کابدلہ بھی ضرور دیں گے جیساکہ قرآن میں ہے۔ ﴿وَمَا عِنْدَ اللّٰہِ خَیْرٌ لِّلْاَبْرار﴾ اللہ کے پاس کی چیزیں نیک کاروں کے لیے بہت اعلیٰ ہیں اورجگہ ہے۔ آخرت خیر اور باقی ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے خطاب کرکے فرمایا :’’تیرے لیے آخرت دنیا سے اعلیٰ ہے۔‘‘ پھر فرماتاہے: متقیوں کے لیے آخرت میں جنت عدن ہے۔ جہاں وہ رہیں گے جس کے درختوں اور محلوں کے نیچے سے برابر چشمے ہر وقت جاری ہیں جو چاہیں گے پائیں گے۔