يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُلُوا مِن طَيِّبَاتِ مَا رَزَقْنَاكُمْ وَاشْكُرُوا لِلَّهِ إِن كُنتُمْ إِيَّاهُ تَعْبُدُونَ
اے لوگو جو ایمان لائے ہو! ان پاکیزہ چیزوں میں سے کھاؤ جو ہم نے تمھیں عطا فرمائی ہیں اور اللہ کا شکر کرو، اگر تم صرف اس کی عبادت کرتے ہو۔
یہاں خاص طور پر ایمان والوں کو مخاطب کیا گیا ہے پاک چیزیں کھاؤ اور شیطان کی پیروی نہ کرو اور یہاں کہا جارہا ہے جو پاک چیزیں آپ کو دی گئی ہیں۔ ان کو کھاؤ پیؤ اور اللہ کا شکر ادا کرو اس سے معلوم ہوا کہ اللہ کی حلال کردہ چیزیں ہی پاک ہیں۔ حرام کردہ چیزیں پاک نہیں چاہے وہ نفس کو کتنی ہی مرغوب کیوں نہ ہوں۔ جیسے اہل یورپ کو سؤر کا گوشت بڑا مرغوب ہے۔ دوسرا بتوں کے نام پر منسوب جانوروں اور اشیاء کو مشرکین اپنے اوپر حرام کرلیتے ہیں۔ ان کا یہ عمل غلط ہے کیونکہ اس طرح کرنے سے حلال چیز حرام نہیں ہوجاتی تم ان کی طرح ان کو حرام مت کرو۔ تیسرا یہ کہ اگر تم صرف ایک اللہ کے عبادت گزار ہو تو اس کا شکر بھی ادا کرو۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی کسی کھانے میں عیب نہیں نکالا اگر نا پسند ہوتا تو چھوڑ دیتے پسند ہوتا تو کھا لیتے۔ (مسند احمد: ۳۹۲۱، ح: ۱۵۲۸۹) انس بن مالک سے مروی ہے كہ اللہ تعالیٰ اس بندے پر خوش ہوتا ہے جب وہ کھاتا ہے اور اللہ کا شکر ادا کرتا ہے۔ (مسلم :۶۹۳۲)