سورة الرعد - آیت 42
وَقَدْ مَكَرَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ فَلِلَّهِ الْمَكْرُ جَمِيعًا ۖ يَعْلَمُ مَا تَكْسِبُ كُلُّ نَفْسٍ ۗ وَسَيَعْلَمُ الْكُفَّارُ لِمَنْ عُقْبَى الدَّارِ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اور بلاشبہ ان لوگوں نے تدبیریں کیں جو ان سے پہلے تھے، سو اصل تدبیر تو سب اللہ ہی کی ہے، وہ جانتا ہے جو کچھ ہر شخص کر رہا ہے اور عنقریب کفار جان لیں گے کہ اس گھر کا اچھا انجام کس کے لیے ہے۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
یعنی مشرکین مکہ سے قبل بھی لوگ رسولوں کے مقابلے میں مکر کرتے رہے ہیں لیکن اللہ کی تدبیر کے آگے ان کی کوئی تدبیر اور حیلہ کارگر نہیں ہوا اسی طرح آئندہ بھی ان کاکوئی مکر اللہ کی مشیت کے سامنے نہیں ٹھہر سکے گا۔ ان منکرین حق کو جلد ہی پتا چل جائے گا کہ انجام بخیر کس فریق کے حق میں ہوتاہے۔ اور جو کچھ یہ لوگ اسلام کو ختم کرنے کے لیے تدبیریں کررہے ہیں وہ سب اللہ کے علم میں ہیں اور ان کا توڑ وہ خوب جانتاہے۔