وَالَّذِينَ آتَيْنَاهُمُ الْكِتَابَ يَفْرَحُونَ بِمَا أُنزِلَ إِلَيْكَ ۖ وَمِنَ الْأَحْزَابِ مَن يُنكِرُ بَعْضَهُ ۚ قُلْ إِنَّمَا أُمِرْتُ أَنْ أَعْبُدَ اللَّهَ وَلَا أُشْرِكَ بِهِ ۚ إِلَيْهِ أَدْعُو وَإِلَيْهِ مَآبِ
اور وہ لوگ جنھیں ہم نے کتاب دی ہے، وہ اس پر خوش ہوتے ہیں جو تیری طرف اتارا گیا ہے اور کچھ گروہ وہ ہیں جو اس کے بعض کا انکار کرتے ہیں۔ کہہ دے مجھے تو یہی حکم دیا گیا ہے کہ میں اللہ کی عبادت کروں اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ بناؤں۔ میں اسی کی طرف دعوت دیتا ہوں اور اسی کی طرف میرا لوٹنا ہے۔
یہود و نصاریٰ اس کتاب یعنی قرآن سے اس لیے خوش ہوتے ہیں کہ یہ ان کی کتابوں کی تصدیق کرتی ہے۔ ان کے انبیاء کی تعظیم وتکریم سکھلاتی ہے۔ ان کی کتابوں میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بشارت و صداقت کی خبر موجود ہے اور وہ اس وعدے کو پورا دیکھ کر خوشی سے مان لیتے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ پاک ہے کہ اس کے وعدے غلط نکلیں، پس وہ شادماں ہوتے ہوئے اللہ کے سامنے سجدے میں گر پڑتے ہیں۔ ہاں ان میں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو اس کی بعض باتوں کو نہیں مانتے، بعض اہل کتاب مسلمان ہیں اور بعض نہیں ۔ تو اے نبی! تو اعلان کردے کہ مجھے تو صرف اللہ واحد کی عبادت کاحکم ملا ہے۔ یہی حکم مجھ سے پہلے رسولوں کو ملاتھا۔ اسی اللہ کی طرف میں سب کو بلاتاہوں اور اسی اللہ کی طرف میرا لوٹناہے۔