إِنَّ الَّذِينَ يَكْتُمُونَ مَا أَنزَلْنَا مِنَ الْبَيِّنَاتِ وَالْهُدَىٰ مِن بَعْدِ مَا بَيَّنَّاهُ لِلنَّاسِ فِي الْكِتَابِ ۙ أُولَٰئِكَ يَلْعَنُهُمُ اللَّهُ وَيَلْعَنُهُمُ اللَّاعِنُونَ
بے شک جو لوگ اس کو چھپاتے ہیں جو ہم نے واضح دلیلوں اور ہدایت میں سے اتارا ہے، اس کے بعد کہ ہم نے اسے لوگوں کے لیے کتاب میں کھول کر بیان کردیا ہے، ایسے لوگ ہیں کہ ان پر اللہ لعنت کرتا ہے اور سب لعنت کرنے والے ان پر لعنت کرتے ہیں۔
یہ آیت یہودیوں کے لیے اتاری گئی جنھوں نے حق بات کو چھپایا تھامثلاً رجم کی آیت کو چھپاتے تھے اور زنا کی ایك اور سزا تجویز کرلی تھی۔ یا دانستہ لوگوں میں مشہور کردیا تھا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام یا اسحاق علیہ السلام وغیرہ یہودی تھے اس کے علاوہ علماء پیر و مشائخ واعظین اور مصنّفین حضرات اگر اللہ تعالیٰ کے واضح احکامات کو چھپائیں گے جس کا نتیجہ گمراہی اور فساد کی شکل میں نکلتا ہے تو یہ لوگ بدترین مجرم ہوتے ہیں اور ان پر اللہ کی فرشتوں کی ، انسانوں کی اور بری و بحری مخلوق بھی لعنت ہوتی ہے کیونکہ فساد فی الارض یا عذاب الٰہی کی صورت میں انسانوں کے علاوہ دوسری مخلوق بھی متاثر ہوتی ہے۔