سورة ھود - آیت 106
فَأَمَّا الَّذِينَ شَقُوا فَفِي النَّارِ لَهُمْ فِيهَا زَفِيرٌ وَشَهِيقٌ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
تو وہ جو بدبخت ہوئے سو وہ آگ میں ہوں گے، ان کے لیے اس میں گدھے کی طرح آواز کھینچنا اور نکالنا ہے۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
اس جملہ کے دو مطلب ہیں ایک تو وہی ہے جو ترجمہ میں بیان کیا گیا ہے۔ اور یہ مطلب قرآن کریم سے بھی ثابت ہے۔ جیسے (خَالِدِیْنَ فِیْھَا) کے الفاظ سے ذکر کیا گیا ہے۔ دوسرا مطلب یہ ہے کہ جہنم کے بھڑکنے سے ایسی دلخراش آوازیں پیدا ہوں گی جو ان بدبختوں کی گھبراہٹ او رمصیبت میں مزید اضافہ کرتی جائیں گی۔