وَيَا قَوْمِ هَٰذِهِ نَاقَةُ اللَّهِ لَكُمْ آيَةً فَذَرُوهَا تَأْكُلْ فِي أَرْضِ اللَّهِ وَلَا تَمَسُّوهَا بِسُوءٍ فَيَأْخُذَكُمْ عَذَابٌ قَرِيبٌ
اور اے میری قوم! یہ اللہ کی اونٹنی ہے، تمھارے لیے عظیم نشانی، پس اسے چھوڑ دو کہ اللہ کی زمین میں کھاتی پھرے اور اسے کوئی تکلیف نہ پہنچاؤ، ورنہ تمھیں ایک قریب عذاب پکڑ لے گا۔
قوم کا مطالبہ: قوم نے خود اس معجزہ کا مطالبہ کیا تھا کہ اس پہاڑ سے ایک حاملہ اونٹنی برآمد ہو پھر وہ ہمارے سامنے بچہ جنے۔ تب ہم ایمان لائیں گے۔ حضرت صالح علیہ السلام کی دعا سے اللہ تعالیٰ نے ان کی آنکھوں کے سامنے ایک پہاڑ سے ایک بہت دیوہیکل اونٹنی برآمد ہوئی جس نے نکلنے کے فوراً بعد ایک بچہ بھی جنا۔ اس طرح اس قوم کا منہ مانگا معجزہ کا مطالبہ پورا ہو۔ اور ساتھ ہی تاکید کر دی گئی تھی کہ اسے ایذا نہ پہنچانا، ورنہ تم عذاب الٰہی کی گرفت میں آ جاؤ گے۔ یہ دیوہیکل اونٹنی اتنا پانی پیتی تھی جتنا اس بستی کے سارے جانور پیتے تھے اور اتنا ہی چارہ کھا جاتی تھی۔ اور اللہ تعالیٰ نے حکم دیافرما دیا تھا کہ کنوئیں سے ایک دن اونٹنی پانی پیئے گی اور ایک دن سارے جانور اور چرنے چگنے میں اونٹنی کو مکمل آزادی ہوگی۔