إِن نَّقُولُ إِلَّا اعْتَرَاكَ بَعْضُ آلِهَتِنَا بِسُوءٍ ۗ قَالَ إِنِّي أُشْهِدُ اللَّهَ وَاشْهَدُوا أَنِّي بَرِيءٌ مِّمَّا تُشْرِكُونَ
ہم اس کے سوا کچھ نہیں کہتے کہ ہمارے معبودوں میں سے کسی نے تجھے کوئی آفت پہنچا دی ہے۔ اس نے کہا میں تو اللہ کو گواہ بناتا ہوں اور تم بھی گواہ رہو کہ بے شک میں اس سے بری ہوں جو تم شریک بناتے ہو۔
قوم ہود نے کہا کہ ہمارا تو خیال ہے کہ چونکہ تو ہمارے معبودوں کی توہین اور گستاخی کرتا ہے کہ یہ کچھ نہیں کر سکتے معلوم ہوتا ہے کہ ہمارے معبودوں نے ہی تمھاری گستاخی پر تجھے کچھ کر دیا ہے۔ اور تیرا دماغ ماؤف ہو گیا ہے۔ جیسے آج کل کے نام نہاد مسلمان بھی اس قسم کے توہمات کا شکار ہیں جب انھیں کہا جاتا ہے کہ فوت شدہ اشخاص او ربزرگ کچھ نہیں کر سکتے تو کہتے ہیں کہ یہ ان کی شان میں گستاخی ہے اور خطرہ ہے کہ اس طرح گستاخی کرنے والوں کا وہ بیڑا غرق کر دیں۔ نعوذباللہ!