فَإِنْ آمَنُوا بِمِثْلِ مَا آمَنتُم بِهِ فَقَدِ اهْتَدَوا ۖ وَّإِن تَوَلَّوْا فَإِنَّمَا هُمْ فِي شِقَاقٍ ۖ فَسَيَكْفِيكَهُمُ اللَّهُ ۚ وَهُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ
پھر اگر وہ اس جیسی چیز پر ایمان لائیں جس پر تم ایمان لائے ہو تو یقیناً وہ ہدایت پا گئے اور اگر پھر جائیں تو وہ محض ایک مخالفت میں (پڑے ہوئے) ہیں، پس عنقریب اللہ تجھے ان سے کافی ہوجائے گا اور وہی سب کچھ سننے والا، سب کچھ جاننے والا ہے۔
پھر وہ ایمان لے آئیں جیسے تم ایمان لائے ہو تو ہدایت پالیں گے۔ کتاب اللہ پر اسی طرح ایمان لانا ضروری ہے جس طرح صحابہ کرام لائے تھے پھر اگر وہ اللہ کی کتاب اور اللہ کی مخالفت کریں تو پھر اللہ تمہیں اکیلا نہیں چھوڑے گا۔ اللہ کے ہاں وہی ایمان معتبر ہے۔ جو اللہ کو پہچان لے اور حق کا اقرار کرے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ ہمیں بھی اللہ کے پسندیدہ لوگوں جیسا ہی اسلام قبول کرنا ہے۔