سورة التوبہ - آیت 124

وَإِذَا مَا أُنزِلَتْ سُورَةٌ فَمِنْهُم مَّن يَقُولُ أَيُّكُمْ زَادَتْهُ هَٰذِهِ إِيمَانًا ۚ فَأَمَّا الَّذِينَ آمَنُوا فَزَادَتْهُمْ إِيمَانًا وَهُمْ يَسْتَبْشِرُونَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور جب بھی کوئی سورت نازل کی جاتی ہے تو ان میں سے کچھ لوگ ایسے ہیں جو کہتے ہیں اس نے تم میں سے کس کو ایمان میں زیادہ کیا ؟ پس جو لوگ ایمان لائے، سو ان کو تو اس نے ایمان میں زیادہ کردیا اور وہ بہت خوش ہوتے ہیں۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

منافقین کی کردار کشائی: اس میں بتلایا جارہا ہے کہ جب قرآن کی کوئی سورت نازل ہوتی یااسکا کوئی حصہ نازل ہوتا تو یہ آپس میں چہ مے گوئیاں کرنے لگتے اور مذاق اُڑانے لگتے اور آپس میں ایک دوسرے سے کہتے کہ اس سے تم میں سے کس کے ایمان میں اضافہ ہوا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ جو بھی سورت اترتی ہے اس سے اہل ایمان کے ایمان میں ضرور اضافہ ہوتا ہے اور وہ اپنے ایمان پر خوش ہوتے ہیں یہ آیت بہت بڑی دلیل ہے کہ ایمان گھٹتا بڑھتا رہتا ہے جیسا کہ محدثین کا مسلک ہے۔