إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَهَاجَرُوا وَجَاهَدُوا بِأَمْوَالِهِمْ وَأَنفُسِهِمْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَالَّذِينَ آوَوا وَّنَصَرُوا أُولَٰئِكَ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ ۚ وَالَّذِينَ آمَنُوا وَلَمْ يُهَاجِرُوا مَا لَكُم مِّن وَلَايَتِهِم مِّن شَيْءٍ حَتَّىٰ يُهَاجِرُوا ۚ وَإِنِ اسْتَنصَرُوكُمْ فِي الدِّينِ فَعَلَيْكُمُ النَّصْرُ إِلَّا عَلَىٰ قَوْمٍ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَهُم مِّيثَاقٌ ۗ وَاللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرٌ
بے شک جو لوگ ایمان لائے اور انھوں نے ہجرت کی اور اپنے مالوں اور اپنی جانوں کے ساتھ اللہ کے راستے میں جہاد کیا اور وہ لوگ جنھوں نے جگہ دی اور مدد کی، یہ لوگ! ان کے بعض بعض کے دوست ہیں، اور جو لوگ ایمان لائے اور ہجرت نہ کی تمھارے لیے ان کی دوستی میں سے کچھ بھی نہیں، یہاں تک کہ وہ ہجرت کریں اور اگر وہ دین کے بارے میں تم سے مدد مانگیں تو تم پر مدد کرنا لازم ہے، مگر اس قوم کے خلاف کہ تمھارے درمیان اور ان کے درمیان کوئی معاہدہ ہو اور اللہ اسے جو تم کر رہے ہو، خوب دیکھنے والا ہے۔
مجاہدین بدر کی شان، ولی، مواخات اور وراثت: ولی عربی لغت میں بہت وسیع معنی رکھتا ہے۔ مثلاً دوست، حمایتی، مددگار، سر پرست، وارث اور قریبی رشتہ دار سب معنوں میں استعمال ہوتا ہے۔ مواخات: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان میں بھائی چارہ کرادیا ایک انصار اور ایک مہاجر کو بھائی بھائی بنا دیا۔ وراثت: ایک دوسرے کے وارث بھی بنتے تھے۔ یہ صحابہ مہاجرین کہلاتے ہیں جنھوں نے ہجرت کی جو فضیلت میں اول نمبر پر ہیں۔ (۲) انصار وہ لوگ جنھوں نے مہاجرین کو پناہ دی فضیلت میں دوسرے نمبر پر ہیں۔ (۳) صحابہ کی تیسری قسم جو اسلام لانے کے بعد اپنے ہی علاقوں اور قبیلوں میں مقیم رہے اس لیے فرمایا کہ تمہاری حمایت اور وراثت کے وہ مستحق نہیں، تا آنکہ وہ ہجرت کرکے تمہارے پاس نہ آجائیں۔ اگر مدد مانگیں: جو لوگ اسلام قبول کرنے کے بعد وہیں رہ جائیں اگر کسی وقت دشمنان دین کے مقابلے میں تمہیں مدد کے لیے بلائیں تو ان کی مدد تم پر واجب ہے۔ لیکن اگر مقابلے میں کوئی ایسا قبیلہ ہو کہ ان میں اور تم میں صلح کا معاہدہ ہو تو خبردار تم عہد شکنی نہ کرنا، قسمیں نہ توڑنا۔