كَدَأْبِ آلِ فِرْعَوْنَ ۙ وَالَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ ۚ كَذَّبُوا بِآيَاتِ رَبِّهِمْ فَأَهْلَكْنَاهُم بِذُنُوبِهِمْ وَأَغْرَقْنَا آلَ فِرْعَوْنَ ۚ وَكُلٌّ كَانُوا ظَالِمِينَ
(ان کا حال) فرعون کی آل اور ان لوگوں کے حال کی طرح (ہوا) جو ان سے پہلے تھے، انھوں نے اپنے رب کی آیات کو جھٹلایا تو ہم نے انھیں ان کے گناہوں کی وجہ سے ہلاک کردیا اور ہم نے فرعون کی آل کو غرق کیا اور وہ سب ظالم تھے۔
یعنی ان کفار مکہ سے پہلے ہم نے آل فرعون اور دوسری اقوام پر انعامات کی بارش کی تھی۔ لیکن انھوں نے انعامات کی ناقدری کی۔ ان کی نیتوں میں بھی فتور آگیا، اللہ کی فرمانبرداری اور شکرادا کرنے کی بجائے وہ اس کی نافرمانی اور سرکشی پر اتر آئے تھے، لہٰذا ہم نے انھیں تباہ و برباد کر ڈالا اور آل فرعون کو تو ڈبوہی ڈالا اور اسکا نام و نشان تک ختم کر ڈالا۔ یہ سب ظالم تھے، اللہ نے ان پر کوئی ظلم نہیں کیا۔