سورة الانفال - آیت 49

إِذْ يَقُولُ الْمُنَافِقُونَ وَالَّذِينَ فِي قُلُوبِهِم مَّرَضٌ غَرَّ هَٰؤُلَاءِ دِينُهُمْ ۗ وَمَن يَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ فَإِنَّ اللَّهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

جب منافقین اور وہ لوگ جن کے دلوں میں ایک بیماری تھی، کہہ رہے تھے ان لوگوں کو ان کے دین نے دھوکا دیا ہے۔ اور جو اللہ پر بھروسا کرے تو بے شک اللہ سب پر غالب، کمال حکمت والا ہے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

مجاہدین بدر کو یہودیوں اور منافقوں کا طعنہ: مدینہ کے یہودی اور مشرکین کہتے تھے ان کی تعداد تو دیکھو، اور سرو سامان کا حال بھی ظاہر ہے۔ لیکن یہ مقابلہ کرنے چلے ہیں مشرکین مکہ سے، جو تعداد میں بھی ان سے کہیں زیادہ ہیں اور ہر طرح کے سامان حرب و وسائل سے مالا مال بھی معلوم ہوتا ہے کہ ان کے دین نے ان کو دھوکے میں ڈال دیا ہے اور یہ موٹی سی بات بھی انکی سمجھ میں نہیں آرہی۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ان اہل دنیا کو اہل ایمان کے عزم و استقلال کا کیا اندازہ ہوسکتا ہے جن کا توکل اللہ کی ذات پر ہے، جو غالب ہے حکمت والا ہے اور وہ اپنے بھروسہ کرنے والوں کو بے سہارا نہیں چھوڑتا۔ اس کے ہر فعل میں حکمت ہے جس کے ادارک سے انسانی عقلیں قاصر ہیں۔