وَاعْلَمُوا أَنَّمَا أَمْوَالُكُمْ وَأَوْلَادُكُمْ فِتْنَةٌ وَأَنَّ اللَّهَ عِندَهُ أَجْرٌ عَظِيمٌ
اور جان لو کہ تمھارے مال اور تمھاری اولاد ایک آزمائش کے سوا کچھ نہیں اور یہ کہ یقیناً اللہ، اسی کے پاس بہت بڑا اجر ہے۔
مال اور اولاد آزمائش ہیں: پچھلی آیت کی طرح یہ آیت بھی اپنے اندر وسیع مفہوم رکھتی ہے ۔مال اور اولاد سے انسان کو فطری محبت ہوتی ہے اورا نہی کے ذریعے سے مسلمان کی آزمائش ہوتی ہے۔ عمر و بن عوف رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اللہ کی قسم! میں تمہارے محتاج ہونے سے نہیں ڈرتا بلکہ میں تو اس بات سے ڈرتا ہوں کہ دنیا تم پر کشادہ کر دی جائے گی جیسے تم سے پہلے کشادہ کی گئی تھی، پھر تم اس میں ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی کوشش کرنے لگ جاو،تو وہ تمہیں اس طرح ہلاک کردے، جیسے تم سے پہلے لوگوں کو ہلاک کیا تھا۔ (بخاری: ۴۰۱۵) سیدنا ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ! بلا شُبہ قیامت کے دن بہت مال و دولت رکھنے والے ہی زیادہ نادار ہونگے، مگر جسے اللہ نے دولت دی اور اس نے اپنے دائیں سے بائیں سے،آگے سے پیچھے سے ہر طرف سے دولت کو اللہ کی راہ میں لٹا دیا،اور اس مال سے بھلائی کمائی۔ (بخاری: ۶۴۴۳) اولاد کے ذریعے آزمائش کا بیان: اولاد کے ذریعہ انسان کی آزمائش کا دائرہ مال کی آزمائش سے زیادہ و سیع ہے ۔اگر کسی کے ہاں اولاد نہ ہو تو بھی ایک آزمائش ہے ۔عورتیں شرک میں مبتلا ہو جاتی ہیں پیروں فقیروں کے مزاروں، مقبروں پر جاکر منتیں مانتی ہیں، بعض لوگ زیادہ اولاد ہونے کی وجہ سے فیملی پلاننگ کر تے ہیں کہ ہم ان کو کھلائیں گے کہاں سے، اولاد کی تربیت بھی بہت بڑی آزمائش ہوتی ہے آیا اُسے اللہ اور دین کی راہ پر چلایا ہے یا دنیا کمانے کے لیے تیار کیا ہے ۔مختصر یہ کہ اولاد کا فتنہ ایسا فتنہ ہے جس کے ذریعے انسان کی ہر وقت آزمائش ہوتی رہتی ہے ۔