سورة الاعراف - آیت 66
قَالَ الْمَلَأُ الَّذِينَ كَفَرُوا مِن قَوْمِهِ إِنَّا لَنَرَاكَ فِي سَفَاهَةٍ وَإِنَّا لَنَظُنُّكَ مِنَ الْكَاذِبِينَ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اس کی قوم میں سے ان سرداروں نے جنھوں نے کفر کیا، کہا بے شک ہم یقیناً تجھے ایک طرح کی بے وقوفی میں (مبتلا) دیکھ رہے ہیں اور بے شک ہم یقیناً تجھے جھوٹوں میں سے گمان کرتے ہیں۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
قوم ہود علیہ السلام جس طرح جسمانی طور پر سخت اور طاقتور تھی، اسی طرح دلوں کے اعتبار سے بھی بہت سخت تھی۔ جب اپنے نبی کی دعوت سنی کہ ایک اللہ کی عبادت کرو، وہ اکیلا ہی تمہارے سارے کام سنوار سکتا ہے، اسے کسی معاون و مددگار کی ضرورت نہیں، تو ان کے سردار اور بڑے بول اٹھے کہ تو تو پاگل ہوگیا ہے ہمیں اپنے بتوں کی عبادت سے ہٹاکر ایک اللہ واحد کی عبادت کی طرف بلا رہا ہے یا تم جھوٹے ہو۔