سورة الأعلى - آیت 1
سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اپنے رب کے نام کی تسبیح کر جو سب سے بلند ہے۔
تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
تفسیر وتشریح۔ (١) یہ سورۃ بھی مکی ہے اور ابتدائی دور کی تنزیلات میں سے ہے اس سورۃ میں توحید وآخرت کے علاوہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو چند ہدایات بھی دی گئی ہیں۔ (٢) اللہ تعالیٰ کی تسبیح کا مفہوم یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی طرف کسی نقص کی نسبت نہ کی جائے شرک وکفر کی جتنی صورتیں بھی ہر زمانہ میں رائج رہی ہیں اور فی زمانہ رائج ہیں وہ سب تسبیح کے منافی ہیں کیونکہ ان میں سے ہر صورت کسی نقص کی صفت کو متضمن ہے اس سے واضح ہوجاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کو ذات وصفات میں یکتا ماننا چاہیے، یہی معنی، الحمدللہ، کے ہیں۔ لہذا تسبیح (تنزیہہ) وتحمید عقیدہ توحید کو مستلزم ہیں اور، سبحان اللہ وبحمدہ، کلمہ جامعہ ہے جس کا دور عبادت کاملہ کی صورت اختیار کرلیتا ہے۔