سورة القلم - آیت 2

مَا أَنتَ بِنِعْمَةِ رَبِّكَ بِمَجْنُونٍ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

کہ تو اپنے رب کی نعمت سے ہرگز دیوانہ نہیں ہے۔

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

تفسیر وتشریح۔ (١) یہ سورۃ بھی مکی ہے اور ابتدائی عہد کی تنزیلات سے ہے اس سورۃ میں مخالفین کو تنبیہ کی گئی ہے اور آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو صبر واستقامت کی تعلیم دی گئی ہے، نیز کفار مکہ کے اس الزام کی تردید کی گئی ہے (معاذ اللہ) کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مجنون ہیں، چنانچہ فرمایا یہ قرآن مجید کاتبین وحی کے قلم سے لکھا جارہا ہے اور یہ خود اس بات پر شاہد ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فرستادہ اور سچے نبی ہیں۔