سورة الرحمن - آیت 1

لرَّحْمَٰنُ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اس بے حد رحم والے نے۔

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

تفسیر وتشریح۔ (١) سورۃ کے مضمون اور روایات سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ یہ سورۃ مکی ہے گوبعض صحابہ سے اس کا مدنی ہونا منقول ہے اس سورۃ میں اول سے آخر تک اللہ کی صفت و رحمت کے مظاہر کا بیان ہے، اس اعتبار سے بھی نام کے ساتھ مناسبت پائی جاتی ہے۔ (٢) اس سورۃ میں انسان کے ساتھ جنوں کو بھی مخاطب کیا گیا ہے دونوں کو اللہ تعالیٰ کی بے حد وحساب نعمتیں یاد دلا کر فرمانبرداری کے بہتر نتائج سے آگاہ کیا گیا ہے اور نافرمانی کے بدانجام سے ڈرایا گیا ہے علاوہ ازیں قرآن مجید کا منزل من اللہ ہونا، کائنات کے نظام کا عدل پر قیام، اللہ تعالیٰ کی قدرت کے عجائب وکمالات، ماسواللہ تعالیٰ کے سب کا فانی ہونا، آخرت میں محاسبہ، نافرمانوں کا انجام وغیرہ یہ سب باتیں ایک خاص اسلوب کے ساتھ بیان کی گئی ہیں۔