تَنزِيلُ الْكِتَابِ مِنَ اللَّهِ الْعَزِيزِ الْعَلِيمِ
اس کتاب کا اتارنا اللہ کی طرف سے ہے، جو سب پر غالب، ہر چیز کو جاننے والا ہے۔
تفسیر وتشریح۔ (١) اس سورۃ کے تین نام ہیں : سورۃ مومن، سورۃ غافر اور سورۃ طول۔ حضرت ابن عباس سے مروی ہے کہ اس کانزول سورۃ زمر کے بعد ہے اس سورۃ کے مضمون سے پتہ چلتا ہے کہ اس دور میں کفار مکہ ایک طرف تو بحث ومباحثہ اور الزام تراشیوں سے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی مخالفت کررہے تھے اور قرآن مجید پر مختلف قسم کے اعتراضات کررہے تھے اور دوسری طرف آپ کو (معاذ اللہ) قتل کردینے کے منصوبے بنارہے تھے اور اس کے لیے فضا ہموار کررہے تھے۔ اس سورۃ میں مومن آل فرعون کا قصہ، اتقتلون رجلا ان یقول ربی اللہ ! اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے جس میں تنبیہ وسرزنش کے علاوہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور آپ کے متبعین کو صبر وثبات اور ان ظالموں سے اللہ کی پناہ مانگنے کی تلقین کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ مکی سورتوں میں توحید وآخرت کے دلائل دیے گئے ہیں اور بتایا کہ عنقریب فیصلے کا دن قریب آرہا ہے ہر چیز کاٹھیک ٹھیک فیصلہ کردیا جائے گا۔