سورة يس - آیت 18

قَالُوا إِنَّا تَطَيَّرْنَا بِكُمْ ۖ لَئِن لَّمْ تَنتَهُوا لَنَرْجُمَنَّكُمْ وَلَيَمَسَّنَّكُم مِّنَّا عَذَابٌ أَلِيمٌ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

انھوں نے کہا بے شک ہم نے تمھیں منحوس پایا ہے، یقیناً اگر تم باز نہ آئے تو ہم ضرور ہی تمھیں سنگسار کردیں گے اور تمھیں ہماری طرف سے ضرور ہی دردناک عذاب پہنچے گا۔

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(٥) آئندہ آیت ١٨ میں جس طعن کا ذکر ہے اس قسم کی جہالت کا اظہار قدیم زمانہ سے لوگ اپنے انبیاء کے متعلق کرتے چلے آئے ہیں (دیکھیے سورۃ الاعراف ١٣٠، النمل : ٤٧) خود نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے متعلق بھی کفار اور منافقین نے ایسی ہی بات کہی (النساء ٧٧)۔