وَقَالَ الَّذِينَ كَفَرُوا لَن نُّؤْمِنَ بِهَٰذَا الْقُرْآنِ وَلَا بِالَّذِي بَيْنَ يَدَيْهِ ۗ وَلَوْ تَرَىٰ إِذِ الظَّالِمُونَ مَوْقُوفُونَ عِندَ رَبِّهِمْ يَرْجِعُ بَعْضُهُمْ إِلَىٰ بَعْضٍ الْقَوْلَ يَقُولُ الَّذِينَ اسْتُضْعِفُوا لِلَّذِينَ اسْتَكْبَرُوا لَوْلَا أَنتُمْ لَكُنَّا مُؤْمِنِينَ
اور ان لوگوں نے کہا جنھوں نے کفر کیا ہم ہرگز نہ اس قرآن پر ایمان لائیں گے اور نہ اس پر جو اس سے پہلے ہے، اور کاش! تو دیکھے جب یہ ظالم اپنے رب کے پاس کھڑے کیے ہوئے ہوں گے، ان میں سے ایک دوسرے کی بات رد کر رہا ہوگا، جو لوگ کمزور سمجھے گئے تھے ان لوگوں سے جو بڑے بنے تھے، کہہ رہے ہوں گے اگر تم نہ ہوتے تو ہم ضرور ایمان لانے والے ہوتے۔
(٩) پیروان باطل کی پیروی کرنے کا حسرت انگیر نتیجہ جوان بدقسمت پیرووں کے حصہ میں آئے گا آیت نمبر ٣١، تا ٣٣ سے ظاہر ہے اللہ کے حضور پہنچ کر جماعتوں کے کمزور افراد اپنے سرداروں اور لیڈروں پر الزام دیں گے کہ انہوں نے ہمیں گمراہ کیا۔ مگر لیڈر کہیں گے نہیں بلکہ یہ تمہاری اپنی اختیار کردہ گمراہی تھی ورنہ ہم کون تھے جو تمہیں گمراہ کرتے۔