سورة الأحزاب - آیت 46
وَدَاعِيًا إِلَى اللَّهِ بِإِذْنِهِ وَسِرَاجًا مُّنِيرًا
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اور اللہ کی طرف بلانے والا اس کے اذن سے اور روشنی کرنے والا چراغ۔
تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
(٩) آیت ٤٥، ٤٦ میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے مقام ومرتبہ اور تبلیغی حیثیت کی وضاحت کی ہے آپ نے اپنے قول عمل سے اللہ تعالیٰ کی وحدانیت کی گواہی دی اور قیامت کے دن اپنی امت کے گواہ ہوں گے کہ آپ نے ان کو اللہ کا پیغام بے کم وکاست پہنچایا تھا بلکہ دوسری امتوں کی بھی گواہی دیں گے کہ ان کے انبیاء علیہم السلام نے ان تک اللہ کا پیغام پہنچایا تھا جیسے سورۃ (رح) البقرہ کی آیت ١٤٣ میں گزر چکا ہے۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے مرتبہ اور عظمت بیان کرنے سے مقصود مخالفین کو تنبیہ ہے اور ساتھ ہی اللہ اور رسول کو ایذا پہنچانے پر وعید فرمائی ہے سورۃ الاسراء میں آپ کے اس مقام ومرتبہ کو مقام محمود سے تعبیر فرمایا ہے۔