سورة القصص - آیت 68

وَرَبُّكَ يَخْلُقُ مَا يَشَاءُ وَيَخْتَارُ ۗ مَا كَانَ لَهُمُ الْخِيَرَةُ ۚ سُبْحَانَ اللَّهِ وَتَعَالَىٰ عَمَّا يُشْرِكُونَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور تیرا رب پیدا کرتا ہے جو چاہتا ہے اور چن لیتا ہے، ان کے لیے کبھی بھی اختیار نہیں، اللہ پاک ہے اور بہت بلند ہے، اس سے جو وہ شریک بناتے ہیں۔

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(١٨) اب یہاں سے دلائل توحید شروع ہورہے ہیں کہ جس مالک نے تمہیں یہ مذکورہ نعمتیں بخشی ہیں وہ عبادت کا مستحق ہے دنیا اور آخڑت میں اس کی فرمانروائی ہے اسی نے رات، دن کایہ سلسلہ بنایا ہے اور کوئی نہیں جوا سکے جاری کردہ نظام میں تبدیلی کرسکے پھر اس کے عبد کفار قریش کی بصیرت کے لیے قارون کا واقعہ پیش کیا ہے جو بہت بڑا مال دار تھا لیکن جب اس نے بغاوت کی راہ اختیار کی تو تباہ وبرباد ہوگا ی اور اس کی دولت مندی کسی کام نہ آئی۔