سورة القصص - آیت 63

قَالَ الَّذِينَ حَقَّ عَلَيْهِمُ الْقَوْلُ رَبَّنَا هَٰؤُلَاءِ الَّذِينَ أَغْوَيْنَا أَغْوَيْنَاهُمْ كَمَا غَوَيْنَا ۖ تَبَرَّأْنَا إِلَيْكَ ۖ مَا كَانُوا إِيَّانَا يَعْبُدُونَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

وہ لوگ کہیں گے جن پر بات ثابت ہوچکی، اے ہمارے رب! یہ ہیں وہ لوگ جنھیں ہم نے گمراہ کیا، ہم نے انھیں اسی طرح گمراہ کیا جیسے ہم گمراہ ہوئے، ہم تیرے سامنے بری ہونے کا اعلان کرتے ہیں، یہ ہماری تو عبادت نہیں کرتے تھے۔

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(١٧) اہل دوزخ کے بعض احوال وورادات جو عالم آخرت میں پیش آئیں گے پیروان باطل کی پیروی کرنے کا حسرت انگیز نتیجہ جوان کے بدقسمت پیرووں کے حصہ میں آئے گا قیامت کے دن حکم ہوگا کہ اب شرکاء کو پکارو چنانچہ وہ پکاریں گے لیکن کوئی جواب نہ پاکر حسرت سے کہیں گے، لوانھم کانو یھتدون۔ سورۃ اعراف میں ہے کہ پچھلی امتیں اپنے سے پہلی امتوں پر لعنت بھیجیں گی کہ ان کی تقلید وپیروی میں ہم گمراہ ہوئیں یہ سب دوگنا عذاب کے مستحق ہوں گے۔