سورة ابراھیم - آیت 5

وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا مُوسَىٰ بِآيَاتِنَا أَنْ أَخْرِجْ قَوْمَكَ مِنَ الظُّلُمَاتِ إِلَى النُّورِ وَذَكِّرْهُم بِأَيَّامِ اللَّهِ ۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ لِّكُلِّ صَبَّارٍ شَكُورٍ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور بلاشبہ یقیناً ہم نے موسیٰ کو اپنی نشانیاں دے کر بھیجا کہ اپنی قوم کو اندھیروں سے روشنی کی طرف نکال اور انھیں اللہ کے دن یاددلا، بلاشبہ اس میں ہر ایسے شخص کے لیے یقیناً بہت سی نشانیاں ہیں جو بہت صبر کرنے والا، بہت شکر کرنے والا ہے۔

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

یہی وجہ ہے کہ آیت (٥) میں فرمایا : اس تذکرہ میں صبر و شکر کرنے والوں کے لیے نشانیاں ہیں۔ صبر کے معنی یہ ہیں کہ مشکلوں مصیبتوں کے مقابلہ میں جمے رہنا۔ شکر کے معنی یہ ہیں کہ اللہ کی بخشی ہوئی قوتوں کی قدر کرنا اور انہیں ٹھیک ٹھیک کام میں لانا۔