سورة الاعراف - آیت 133
فَأَرْسَلْنَا عَلَيْهِمُ الطُّوفَانَ وَالْجَرَادَ وَالْقُمَّلَ وَالضَّفَادِعَ وَالدَّمَ آيَاتٍ مُّفَصَّلَاتٍ فَاسْتَكْبَرُوا وَكَانُوا قَوْمًا مُّجْرِمِينَ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
تو ہم نے ان پر طوفان بھیجا اور ٹڈیاں اور جوئیں اور مینڈک اور خون، جو الگ الگ نشانیاں تھیں، پھر بھی انھوں نے تکبر کیا اور وہ مجرم لوگ تھے۔
تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
(١) عربی میں قمل جوؤں کو بھی کہتے ہیں اور چھوٹی مکھیوں کو بھی، اگر تورات میں جوؤں کا ذکر نہ ہوتا تو ہم یہاں ترجمہ میں مکھیاں لکھتے کہ انسانی ہلاکت کے لیے زیادہ موثر و قطعی ہیں۔