سورة الاعراف - آیت 34
وَلِكُلِّ أُمَّةٍ أَجَلٌ ۖ فَإِذَا جَاءَ أَجَلُهُمْ لَا يَسْتَأْخِرُونَ سَاعَةً ۖ وَلَا يَسْتَقْدِمُونَ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اور ہر امت کے لیے ایک وقت ہے، پھر جب ان کا وقت آجاتا ہے تو وہ ایک گھڑی نہ پیچھے ہوتے ہیں اور نہ آگے ہوتے ہیں۔
تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
(ف ٢) یعنی ہر گروہ کے لئے اللہ نے مہلت کے کچھ دن مقرر کر رکھے ہیں جب لوگ اس ڈھیل سے فائدہ نہ اٹھائیں ، اور برابر گمراہی میں بڑھتے جائیں ، تو پھر اللہ کا عذاب آجاتا ہے ، جس میں ایک لمحے کا آگا پیچھا نہیں ہوتا ۔ حل لغات : الفواحش : جمع فاحشۃ بمعنی ہر بدی جو حد سے گذر جائے فحش کہتے ہیں ، بدی کے حد سے گزر جانے کو ۔ سلطنا : دلیل غالب ۔