سورة الانعام - آیت 133

وَرَبُّكَ الْغَنِيُّ ذُو الرَّحْمَةِ ۚ إِن يَشَأْ يُذْهِبْكُمْ وَيَسْتَخْلِفْ مِن بَعْدِكُم مَّا يَشَاءُ كَمَا أَنشَأَكُم مِّن ذُرِّيَّةِ قَوْمٍ آخَرِينَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور تیرا رب ہی ہر طرح بے پروا، کمال رحمت والا ہے، اگر وہ چاہے تو تمھیں لے جائے اور تمھارے بعد جانشین بنا دے جسے چاہے، جس طرح اس نے تمھیں کچھ اور لوگوں کی اولاد سے پیدا کیا ہے۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ٢) اللہ کی بےنیازی مذکور ہے یعنی اللہ کا منشاء پورا ہو کر رہے گا ، تم رہو نہ رہو اس کا جلال ابد الآباد تک قائم رہے گا ، تم اگر نہ مانو گے ، اور اس کے حکموں کو ٹھکرا دو گے ، تو وہ ایسے اور لوگ پیدا کر دے گا ، جو اطاعت شعار ہوں ، اسے یہی منظور ہے کہ اس کا دین سربلند رہے ، اس کی بات مانی جائے ، اس کے حکموں کو پوری فرمانبرداری کے ساتھ تسلیم کیا جائے ، اور اگر اس کے لئے تیار نہیں ہو ، تو مٹ جاؤ گے ، اللہ کی حکومت بہر حال برقرار رہے گی ، حل لغات : درجت : رتبے ،