سورة النسآء - آیت 156

وَبِكُفْرِهِمْ وَقَوْلِهِمْ عَلَىٰ مَرْيَمَ بُهْتَانًا عَظِيمًا

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور ان کے کفر کی وجہ سے اور مریم پر ان کے بہت بڑا بہتان باندھنے کی وجہ سے۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

بہتان عظیم : (ف ٢) ان آیات میں یہودیوں کے موٹے موٹے جرائم بیان کئے ہیں کہ کیونکر وہ خدا کے غضب وغصہ کے مستحق بنے فرمایا نقض میثاق کی وجہ سے یعنی اس لئے انہوں نے ہمیشہ شریعت کی مخالفت کی اور کفر کی وجہ سے دائما اللہ کی نشانیوں کو جھٹلایا اور اس لئے بھی کہ انبیاء علیہم السلام سے مخاصمت ومقاتلہ جاری رکھا ، یہ سب اس لئے کہ وہ کہتے تھے (آیت) ” قلوبنا غلف “۔ یعنی ہمیں تیری باتیں نہیں بھاتیں ، دلوں میں پردے حائل ہیں ، فرمایا ۔ درست کہتے ہیں ان کے دل حق ویقین کی صلاحیت سے قطعا محروم ہوچکے ہیں اور خدا نے مسمرہ قانون کے ماتحت ان کے دلوں پر بالآخر مہر کردی ہے ۔ سب سے بڑا گناہ ان کا یہ خبث نفس ہے کہ مریم علیہا السلام عذرا کو متہم گردانتے ہیں ، حالانکہ ان کو اس حالت میں اس لئے ” والدہ “ کے اعزاز نواز گیا کہ تمہاری مادہ پرست آنکھیں کھلے مجاز کو دیکھیں اور اس لئے بھی کہ تم خرق عادات کو زیادہ اہمیت نہ دو اور مصالح اللہ کے ماتحت خیال کرو تفصیل کے لئے دیکھو سورۃ آل عمران ۔ حل لغات : سبت : ہفتہ ۔ غلف : جمع غلاف ۔ غیر ۔