سورة النسآء - آیت 147
مَّا يَفْعَلُ اللَّهُ بِعَذَابِكُمْ إِن شَكَرْتُمْ وَآمَنتُمْ ۚ وَكَانَ اللَّهُ شَاكِرًا عَلِيمًا
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اللہ تمھیں عذاب دینے سے کیا کرے گا، اگر تم شکر کرو اور ایمان لے آؤ۔ اور اللہ ہمیشہ سے قدر کرنے والا، سب کچھ جاننے والا ہے۔
تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
خدا کو عذاب پسند نہیں : (ف ١) اس آیت میں اس حقیقت کی وضاحت ہے کہ اللہ کا غیظ وغضب بےسبب نہیں بھرتا لوگ اگر اس کی نعمتوں کا جائز استعمال کریں اور ہر وقت اظہار تشکر میں مصروف رہیں تو کوئی وجہ نہیں کہ وہ خواہ مخواہ عذاب بھیج دے ، اس کا عذاب تو اس وقت آتا ہے جب سرکشیاں حد سے بڑھ جائیں اور قوم میں ناشکری کی وبا عام ہوجائے اور ضرورت محسوس ہو کہ اصلاح وعبرت کے لئے ازمائشیں نازل کی جائیں ۔ گویا وہ پیکر رحمت وعفو ہے بجز ضروری اور ناگزیر حالات کے سزا نہیں دیتا ۔ حل لغات : الدرک : طبقہ ، درجہ شاکر : شکریہ قبول کرنے والا ۔