سورة الكوثر - آیت 1

إِنَّا أَعْطَيْنَاكَ الْكَوْثَرَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

بلاشبہ ہم نے تجھے کوثر عطا کی۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

سورۃ الکوثر عین اس وقت جب حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ناکامی اور نامرادی کے طعنے دئے جارہے تھے اور اپنی کامرانیوں پر مسرت واجتہاج کا اظہار کیا جارہا تھا ۔ عین اس وقت جب کہ مکہ کی سرزمین بھی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے عقیدت مندوں کے لئے باوجود وسعت کے تنگ ہورہی تھی اور کفار کے دام دایلنے یہ تھے ۔ کہ اس شمع ہدایت وعرفان کو یک قلم بجھا دیا جائے ۔ یہ بشارت نازل ہوئی کہ اللہ تعالیٰ نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو خیر کثیر کے انعامات سے نوازا ہے ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے رتبہ ودرجہ میں اضافہ ہوگا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اعوان وانصار بڑھیں گے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فتوحات مادی وروحانی کا دائرہ وسیع ہوگا ۔ اس لئے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) گھبرائیں نہیں اور برابر صبروسکون کے ساتھ اپنے رب کی عیادت کریں اور اس کے لئے قربانی کرنے میں مصروف رہیں ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دشمن سب کے سب رسوا ہوں گے ۔ ذلیل ہوں گے اور بےنام ونشان ہوجائیں گے ۔ دیکھ لیجئے کہ آج اس محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا نام زندہ ہے جس کی انتہائی مخالفت کی جاتی تھی اور ان لوگوں کا وجود تک نظر نہیں آتا ، جو مخالف تھے *۔ حل لغات :۔ الماعون ۔ ہر معونت کی چیز * الکوثر ۔ خیر کثیر * وانحر ۔ قربانی کر * الابتر ۔ بےنام ۔ بےاولاد *۔