سورة البروج - آیت 1
وَالسَّمَاءِ ذَاتِ الْبُرُوجِ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
قسم ہے برجوں والے آسمان کی!
تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
سورۃ البروج اصحاب اخدود کا قصہ یہ ہے کہ ذونواس یہودی نے جب یہ دیکھا کہ بہت سے لوگوں نے دین مسیحی کو قبول کرلیا ہے تو اس کا خون کھولنے لگا ۔ اس نے ان مسیحیوں سے کہا کہ تم لوگ دو چیزوں میں سے ایک چیز کو پسند کرلو ۔ یا تو آگ یا یہودیت ۔ ان صاحب عزیمت لوگوں نے عیسائیت سے انحراف کو دیانت وتقوی کے خلاف سمجھا اور دہکتی ہوئی کھائیوں میں کود پڑے *۔ ان آیات میں اس واقعہ کی طرف اشارہ ہے ۔ اور بتانا یہ مقصود ہے کہ حق کی اشاعت کے لئے پہلی قوموں نے کتنی تکلیفیں برداشت کیں اور کتنے استقلال سے کام لیا ہے ۔ اس لئے مسلمان بھی مکہ والوں کی مخالفت سے نہ گھبرائیں ۔ بلکہ ان عیسائیوں کی طرح بڑی سے بڑی مصیبت برداشت کرنے کے لئے تیار رہیں *۔