لِيَوْمٍ عَظِيمٍ
ایک بڑے دن کے لیے۔
سورۃ التطفیف ف 2: اس سورۃ کا موضوع یہ ہے کہ کاروبار اور معاملات میں اعتماد وصداقت کی روح کو پیدا کیا جائے اور یہ بتایا جائے کہ مذہب کا تعلق صرف عبادات سے نہیں اور عبادت کا مفہوم صرف یہ نہیں ہے کہ مجاہدہ وریاضت سے نفس کو پاک کیا جائے ۔ بلکہ مذہب نام ہے عقائد سے لے کر معاملات تک اصلاح کا ۔ اور عبادت تعبیر ہے ۔ معاملہ کی پاکیزگی سے ۔ اور ریاضت وزہد کہتے ہیں قلب کو حرص وآز کے جذبات سے پاک کرنے کو ۔ اسلامی نقطہ نگاہ سے ایک مسلمان کا تخیل صرف یہی نہیں ہے کہ وہ توحید وسنت کا قائل ہے اور پانچ وقت کی نماز پڑھتا ہے ۔ بلکہ اس کے ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ وہ لین دین ۔ بیع وشر اور معاملات باہمی میں بھی مسلمان ہو ۔ چنانچہ فرمایا کہ جو لوگ ناپ تول میں کمی کرتے ہیں ، وہ عذاب کے مستحق ہیں ۔ ان لوگوں کی جمع اور حرص کا یہ عالم ہے کہ جب یہ دوسروں سے کوئی چیز ناپ کرلیتے ہیں تو پوری پوری لیتے ہیں ۔ اور جب دوسروں کو دینے لگتے ہیں تو گھٹا کردیتے ہیں ۔ ان لوگوں سے پوچھا ہے کہ کیا ان لوگوں کو خدا کے سامنے پیش نہیں ہونا ہے ۔ اور پیش ہوکر جواب نہیں دیتا ہے *۔ حل لغات :۔ للمطففین ۔ فمفف کی جمع ہے ۔ چیز کو گھٹا کردینے والے ۔ شیء طفیف ۔ شیء قلیل *۔