سورة القيامة - آیت 39

فَجَعَلَ مِنْهُ الزَّوْجَيْنِ الذَّكَرَ وَالْأُنثَىٰ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

پھر اس نے اس سے دو قسمیں نر اور مادہ بنائیں۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ف 2: ان آیات میں اس حقیقت کو بیان کیا ہے ۔ کہ یہ زندگی یوں ہی بلا مقصد کے نہیں ہے ۔ ایسا نہیں ہے ۔ کہ ہر شخص کو بغیر محاسبہ کے چھوڑ دیا جائے ۔ اور اس سے کوئی از پرس نہ ہو ۔ بلکہ یہ زندگی ذمہ داری اور جدوجہد کی زندگی ہے ۔ جس خدا نے ایک قطرہ آب سے مردو عورت کی ایک دنیا بسارکھی ہے ۔ کیا وہ مکافات عمل کے لئے لوگوں کو دوبارہ زندہ نہ کرسکے گا ۔ یہ وہ سوال ہے ۔ جس کو قرآن بطور استدلال کے پیش کرتا ہے ۔ اور مقصد یہ ہے ۔ کہ ایسا ہوسکتا ہے *۔ حل لغات :۔ یتمطی ۔ ناز کرتا ہوا ۔ اور اکڑتا ہوا *۔