سورة المدثر - آیت 41
عَنِ الْمُجْرِمِينَ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
مجرموں سے۔
تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
ف 2: یعنی اسلامی نقطہ نگاہ سے ہر شخص اپنے اعمال کی پاداش میں بطلق ہے ۔ اب اگر اعمال نیک اور صالح میں تو بنکاک کی سورت میں روح انسانی جنت کی نعمتوں سے بہرہ ور ہوگی اور اگر برے اور بد ہیں ۔ تو یہ اعمال اس کو جہنم میں پھینکوا دینگے ۔ مگر اسلام ہر شخص سے براہ راست عمل خیر کا متوقع ہے ۔ اور اس چیز کو ظالمانہ اور نامنصفانہ قرار دیتا ہے ۔ کہ آپ کو دوسروں کے اعمال کے بدلہ میں گرفتار کیا جائے ۔ یا دوسروں کے تقویٰ اور زہد کی وجہ سے آپ کی رہائی ہوجائے ۔ اور آپ کو بخش دیا جائے *۔