سورة الرحمن - آیت 39
فَيَوْمَئِذٍ لَّا يُسْأَلُ عَن ذَنبِهِ إِنسٌ وَلَا جَانٌّ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
پھر اس دن نہ کسی انسان سے اس کے گناہ کے متعلق پوچھا جائے گا اور نہ کسی جن ّسے۔
تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی
(ف 1) ﴿لَا يُسْأَلُ﴾ سے مراد یہ ہے کہ بنظر عفو وکرم ان سے سوال نہیں کیا جائیگا ۔ بلکہ زضر و توبیخ کے انداز میں ڈانٹ ڈپٹ کر پوچھا جائیگا کہ دنیا میں تم نے کیوں ہماری نافرمانی کی اور کیوں ہماری ناراضی کو خریدا ۔ کیا تمہیں ڈر نہیں معلوم ہوتا تھا اور گناہوں کے ارتکاب کے وقت کانپ نہیں جاتے تھے ۔