سورة محمد - آیت 33

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ وَلَا تُبْطِلُوا أَعْمَالَكُمْ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اے لوگو جو ایمان لائے ہو ! اللہ کا حکم مانو اور اس رسول کا حکم مانو اور اپنے اعمال باطل مت کرو۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

مدینہ کا دارالضرب ف 2: قرآن حکیم نے اطاعت اور فرمانبرداری کے لئے اصل پیش فرمائے ہیں ۔ اور بار بار یہ تاکید کیا ہے ۔ کہ اگر نجات چاہتے ہو ۔ اور دین ودنیا کی سعادتوں کو حاصل کرنے کے خواہان ہو ۔ تو ان دو عظیم المرتبت شخصیتوں کے ساتھ وفاداری کا عہد کرو ۔ یہ دو شخصیتیں اللہ اور اس کا رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہیں اور یہی دراصل ہیں ۔ اس آیت میں یہ ارشاد فرمایا ہے ۔ کہ ہر دو اطاعت بیکار اور رائیگان جائیگی ۔ جس کو ادا کرنے میں احکام الٰہی اور سنت رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا خیال نہیں رکھا گیا ۔ اور وہ اعمال باطل میں جو اسوہ رسول کے موافق نہیں ہیں ۔ اور وہ روشنی تاریکی وظلمت کے مترادف ہے ۔ جو مشکوٰۃ نبوت سے مستفاد نہیں ہے ۔ یعنی اعمال وقدروقیمت اسلامی نقطہ سے یہ نہیں ہے ۔ کہ وہ کس درجہ وسیع اور کس حد تک مفید ہیں اور ان کو بروئے کار لانے میں کتنی مصیبتوں اور کلفتوں کو برداشت کیا کیا گیا ہے ۔ بلکہ معایر ان کا پرکھا یہ ہے ۔ کہ ان کے اوپر مدینہ کے دارالضرب کی مہر بھی مکی ہے یا نہیں ۔ جس طرح منبس سکے کی کوئی قیمت نہیں ۔ اسی طرح اسلامی بازار میں بدعات کی کوئی قیمت نہیں ۔ بلکہ ان کا مرتکب اسلامی قانون کے سامنے جواب دہ ہے *۔ حل لغات : اصغانھم جمع حففن بمعنے کینے والی عداوتیں * لحن لقول ۔ انداز گفتگو ۔ طرف کلام * شدتوا ۔ مخالفت کی اور عناد کا مظاہرہ کیا *۔