سورة محمد - آیت 30

وَلَوْ نَشَاءُ لَأَرَيْنَاكَهُمْ فَلَعَرَفْتَهُم بِسِيمَاهُمْ ۚ وَلَتَعْرِفَنَّهُمْ فِي لَحْنِ الْقَوْلِ ۚ وَاللَّهُ يَعْلَمُ أَعْمَالَكُمْ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور اگر ہم چاہیں تو ضرور تجھے وہ لوگ دکھادیں، پھر یقیناً تو انھیں ان کی نشانی سے پہچان لے گا اور تو انھیں بات کے انداز سے ضرور ہی پہچان لے گا اور اللہ تمھارے اعمال جانتا ہے۔

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف 1) کہ یہ منافقین یہ نہ خیال کریں کہ اللہ تعالیٰ ان کے دلی جذبات غم وغصہ کو جو مسلمانوں سے متعلق ہیں کبھی ظاہر نہیں کرے گا ۔ بلکہ ہم چاہیں تو آپ ان کے چہروں کو دیکھ کر اور ان کی گفتگو کو سن کر بھانپ جائیں کہ یہ منافق ہیں ۔ چنانچہ مسند امام ابن جنبل میں ہے کہ حضور (ﷺ) نے ان سب کے نام ہم کو ایک صحبت میں بتا دیئے تھے اور ہم ان کو خوب پہچانتے تھے ۔ حل لغات: لَحْنِ الْقَوْلِ۔ انداز گفتگو ۔ طرف کلام ۔