سورة الزخرف - آیت 51
وَنَادَىٰ فِرْعَوْنُ فِي قَوْمِهِ قَالَ يَا قَوْمِ أَلَيْسَ لِي مُلْكُ مِصْرَ وَهَٰذِهِ الْأَنْهَارُ تَجْرِي مِن تَحْتِي ۖ أَفَلَا تُبْصِرُونَ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اور فرعون نے اپنی قوم میں منادی کی، اس نے کہا اے میری قوم! کیا میرے پاس مصر کی بادشاہی نہیں ہے ؟ اور یہ نہریں میرے تحت نہیں چل رہیں؟ تو کیا تم نہیں دیکھتے؟
تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی
یہ پرانا اعتراض ہے (ف 1) مکے والوں نے حضور (ﷺ) پر یہ اعتراض کیا تھا کہ یہ امیر اور بڑا آدمی نہیں ہے ۔ اس لئے ہم ایسے صاحب دولت وثروت لوگ کیونکر اس کی اطاعت کرسکتے ہیں ۔ اس کا جواب دیا ہے کہ یہ اعتراض انبیاء کے باب میں بہت پرانا ہے ۔ موسیٰ (علیہ السلام) جب تشریف لائے اور فرعون کو ایمان کی دعوت دی تو اس نے بھی یہی کہا تھا کہ میں ارض مصر کا بادشاہ ہوں ۔ جس میں نہریں رواں ہیں میں اس سے بہتر ہوں ۔ اور یہ میرے مقابلہ میں کہیں کم حیثیت ہے ۔