سورة فصلت - آیت 47

إِلَيْهِ يُرَدُّ عِلْمُ السَّاعَةِ ۚ وَمَا تَخْرُجُ مِن ثَمَرَاتٍ مِّنْ أَكْمَامِهَا وَمَا تَحْمِلُ مِنْ أُنثَىٰ وَلَا تَضَعُ إِلَّا بِعِلْمِهِ ۚ وَيَوْمَ يُنَادِيهِمْ أَيْنَ شُرَكَائِي قَالُوا آذَنَّاكَ مَا مِنَّا مِن شَهِيدٍ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اسی کی طرف قیامت کا علم لوٹا یا جاتا ہے اور کسی قسم کے پھل اپنے غلافوں سے نہیں نکلتے اور نہ کوئی مادہ حاملہ ہوتی ہے اور نہ بچہ جنتی ہے مگر اس کے علم سے۔ اور جس دن وہ انھیں پکارے گا کہاں ہیں میرے شریک ؟ وہ کہیں گے ہم نے تجھے صاف بتا دیا ہے، ہم میں سے کوئی (اس کی) شہادت دینے والا نہیں۔

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

پورا پورا علم صرف اللہ کو ہے (ف 1) غرض یہ ہے کہ کوئی انسان یہ نہیں جان سکتا کہ مستقبل میں کیا ظہور پذیر ہونے والا ہے اور فردا کی آغوش میں کون سے حوادث پنہاں ہیں ۔ کوئی یقینی طور پر غیب کے متعلق پیش گوئی نہیں کرسکتا ۔ اور نہیں کہہ سکتا کہ آئندہ بطن تقدیر سے کیا تولد ہونے والا ہے۔ اس باب خاص میں سب لوگ ناآشنا اور بےبہرہ ہیں ۔ ہاں انبیاء (علیہ السلام) کو بعض حالات سے مطلع کردیا جاتا ہے کہ آئندہ کیا ہونے والا ہے ۔ مگر ہر واقعہ اور ہر بات کے متعلق وہ بھی جواب نہیں دے سکتے ۔ قیامت کے وقوع کے متعلق بارہا مکے والوں نے پوچھا کہ بتاؤ کب ہے ﴿أَيَّانَ مُرْسَاهَا﴾مگر حضور (ﷺ) قرآن کی زبان میں یہی جواب دیتے رہے کہ میں نہیں جانتا یہ باتیں اللہ تعالیٰ سے مختص ہیں ۔ وہی بتاسکتا ہے کہ کب یہ دنیا اپنی زیبائش وآرائش سمیت فنا کے پردوں میں منہ چھپا لے گی ۔نہ صرف یہ بلکہ انسانی علم تو یہ بھی نہیں بتا سکتا کہ کوئی پھل اپنی خول اور شگوفہ میں سے کب اور کس طرح کا نکلے گا ۔ اور یہ کہ ماں کے پیٹ میں کس نوع کا بچہ ہے ۔ یہ ساری باتیں اللہ کے دائرہ علم سے تعلق رکھتی ہیں ۔ انسان ان کو جاننا بھی چاہے تو نہیں جان سکتا ۔ پھر اگر ان لوگوں کی جہالت کس درجہ افسوسناک ہے ۔ جو ایسے علیم خدا کو چھوڑ کر بتوں کو پوجتے ہیں ۔ جن میں سرے سے علم کی استعداد ہی نہیں ۔ جو اپنی فطرت کے لحاظ سے علم کی صلاحیتوں سے یک قلم محروم ہیں یہ کیونکر ان کی راہ نمائی کرسکتے ہیں ۔ اور کیونکر اس کی معروضات سن سکتے ہیں ۔ فرمایا کہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ ان کو پکار پکار کر پوچھے گا کہ بتاؤ تمہارے وہ معبود کہاں ہیں جن پر تم کو دنیا میں بڑا ناز تھا ۔ اس وقت ان کی آنکھیں کھلیں گی ۔ اور کہیں گے کہ ہم تو ان پراب اعتقاد نہیں رکھتے ۔ اور ادھر یہ معبود ان باطل غائب ہوجائیں گے نتیجہ یہ ہوگا کہ ان کی مخلصی کی کوئی صورت باقی نہیں رہے گی۔ حل لغات : أَكْمَامِ۔ کم کی جمع ہے ۔ پھل کا غلاف ۔ شگوفے ۔