سورة فصلت - آیت 26
وَقَالَ الَّذِينَ كَفَرُوا لَا تَسْمَعُوا لِهَٰذَا الْقُرْآنِ وَالْغَوْا فِيهِ لَعَلَّكُمْ تَغْلِبُونَ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اور ان لوگوں نے کہا جنھوں نے کفر کیا، اس قرآن کو مت سنو اور اس میں شور کرو، تاکہ تم غالب رہو۔
تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی
(ف 2) یعنی کفار مکہ کی ذہنیت یہ تھی کہ ان کی اصلاح کے لئے قرآن پڑھ کر ان کو سنایا جاتا ۔ اور وہ ازراہ بدبختی اور محرومی نہ صرف اس کی مخالفت کرتے بلکہ دوسروں کو بھی آمادہ کرتے کہ شوروشغب ڈال کر مجمعوں کو منتشر کردیں اور ایسی فضا پیدا کردیں کہ حضور (ﷺ) کے ارشادات سے کوئی استفادہ نہ کرسکے ۔ مگر ان کی شیطنت اور ارادوں کے خلاف قرآن کی تعلیم پھیلتی چلی گئی ۔ اور اس کی فتوحات دن دوگنی رات چوگنی ہوتی رہیں ۔ انہوں نے کلام الٰہی ہرچند سننا نہ چاہا مگر قرآن نے مجبور کردیا کہ وہ سنیں اور اس کے مبلغ بنیں ۔