سورة الزمر - آیت 22
أَفَمَن شَرَحَ اللَّهُ صَدْرَهُ لِلْإِسْلَامِ فَهُوَ عَلَىٰ نُورٍ مِّن رَّبِّهِ ۚ فَوَيْلٌ لِّلْقَاسِيَةِ قُلُوبُهُم مِّن ذِكْرِ اللَّهِ ۚ أُولَٰئِكَ فِي ضَلَالٍ مُّبِينٍ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
تو کیا وہ شخص جس کا سینہ اللہ نے اسلام کے لیے کھول دیا ہے، سو وہ اپنے رب کی طرف سے ایک روشنی پر ہے (کسی سخت دل کافر جیسا ہوسکتا ہے؟) پس ان کے لیے ہلاکت ہے جن کے دل اللہ کی یاد کی طرف سے سخت ہیں، یہ لوگ صریح گمراہی میں ہیں۔
تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی
مومن کا سینہ (ف 4) غرض یہ ہے کہ مسلمان اور منکر میں ایک فرق یہ ہوتا ہے کہ مومن سینہ کا کشادہ اور فراخ ہوتا ہے اور منکر دل تعصب اور جہالت کی وجہ سے سخت اور سیاہ ہوجاتا ہے ۔ اور وہ حق پذیرائی کی قوتوں سے محروم ہوجاتا ہے ۔