سورة ص - آیت 28

أَمْ نَجْعَلُ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ كَالْمُفْسِدِينَ فِي الْأَرْضِ أَمْ نَجْعَلُ الْمُتَّقِينَ كَالْفُجَّارِ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

کیا ہم ان لوگوں کو جو ایمان لائے اور انھوں نے نیک اعمال کیے، زمین میں فساد کرنے والوں کی طرح کردیں گے؟ یا کیا ہم پرہیزگاروں کو بدکاروں جیسا کردیں گے؟

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف 2) یعنی جب یہ مسلم ہے کہ دنیا کی تخلیق کا ایک معین مقصد ہے تو پھر یہ بھی صحیح ہے کہ جو لوگ اس نصب العین کی تکمیل میں مصروف ہیں اور اس غرض ومقصد کی مخالفت کرتے ہیں ۔ برابر نہیں ہیں ۔ پہلی قسم کے لوگ مومن اور صالح ہیں ۔ اور دوسری قسم کے لوگ مفسد۔ ظاہر ہے کہ ایمان اور تقویٰ میں اور فساد وفجور میں کوئی نسبت ہی نہیں ۔ ایمان سے کائنات کی تعمیر ہے اور کفر سے عالم کون کی تخریف ۔