سورة الصافات - آیت 177

فَإِذَا نَزَلَ بِسَاحَتِهِمْ فَسَاءَ صَبَاحُ الْمُنذَرِينَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

پھر جب وہ ان کے صحن میں اترے گا تو ڈرائے گئے لوگوں کی صبح بری ہوگی۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ف 1: یعنی آج یہ لوگ گواز راہ عناد ودشمنی طلب عذاب میں مستعجل ہیں ۔ مگر آپ گھبرائیں نہیں ۔ جب اللہ کا غضب بھڑکے گا ۔ اور عذاب کو یہ لوگ روبرو دیکھیں گے ۔ تو اس و قت ان کے لئے حسرت اور ندامت کے سوا کوئی چارہ کار نہ ہوگا ۔ اس حالت میں ان کو احساس ہوگا ۔ کہ ہم نے اللہ کی غیرت کو آزمانے میں بہت بڑی گستاخی کا ارتکاب کیا ہے ۔ آپ ان سے فی الحال تعرض نہ فرمائیے *۔ حل لغات :۔ سبقت کلمتنا ۔ یعنی یہ مقدارات میں سے ہے ۔ کہ انبیاء کرام اپنے مخالفین پر غالب رہیں * اور ان کو ہر حال میں مظفر ومنصور رکھا جائے * بساحبھم ۔ آنگن ۔ کشادگی *۔