سورة الصافات - آیت 139

وَإِنَّ يُونُسَ لَمِنَ الْمُرْسَلِينَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور بلاشبہ یونس یقیناً رسولوں میں سے تھا۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ف 1: حضرت یونس کا مختصر قصہ یہ ہے کہ یہ ارض نینوی کے نبی تھے انہوں نے قوم کو رشد و ہدایت کی طرف بلایا مگر یہ لوگ سرکشی اور تمرد میں بڑھتے چلے گئے ۔ حتیٰ کہ یہ مایوس ہوکر چل دیئے ۔ اور ہجرت کی نیت سے جب کشتی پر سوار ہوئے ۔ تو وہ دریا میں ڈگمگانے لگی ۔ انہوں نے قرعہ اندازی کرکے یہ معلوم کرنا چاہا ۔ کہ کون شخص اس کشتی میں ایسا ہے جس کی شامت اعمال سے کشتی ڈانواں ڈول ہورہی ہے ۔ تین دفعہ متواتر فرد حضرت یونس (علیہ السلام) کے نام پر پڑا ۔ اس لئے ان کو دریا میں ڈال دیا گیا ۔ اور مچھلی نے انہیں نگل لیا ۔ یہ اصل میں اللہ کی طرف سے تادیب تھی ۔ کہ قوم سے مایوس ہوکر بغیر اذن الٰہی ان کو چھوڑ دینے کی یہ سزا ہے ۔ چنانچہ انہوں نے تسبیح وتقدیس سے توبہ کی ۔ اور اللہ نے ان کو نجات دی ۔ حل لغات :۔ عجوزا ۔ بڑھیا * انحوف ۔ ایک قسم کی مچھلی ہوسکتا ہے کہ اس نوع کی مچھلیاں زمانہ حال کے آدمیوں کو نہ چلی ہوں جن کے گلے میں اتنی وسعت ہو ۔ کہ وہ انسان کو زندہ نگل سکیں ۔ علم الحیوانات کے ماہرین نے صرف ایک بحرروم میں اس ہزار قسم کی مچھلیاں دریافت کی ہیں * یقطئن بیلدار چیز ۔ تاکہ حضرت یونس آفتاب کی تمازت وحدت سے محفوظ رہے ۔