سورة الصافات - آیت 39

وَمَا تُجْزَوْنَ إِلَّا مَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور تمھیں صرف اسی کا بدلہ دیا جائے گا جو تم کیا کرتے تھے۔

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

عقیدت مندی کے تعلقات منقطع ہوجائیں گے (ف 1) قیامت میں یہ عجیب لطف کی بات ہوگی کہ معتقدین اپنے مقتداوں کو ڈھونڈنے جائیں گے اور ان سے کہیں گے کہ دنیا میں تم لوگ ہماری نجات کی ذمہ داری لیتے تھے ۔ اور کھلے بندوں کہتے تھے کہ ہماری عقیدت مندی تمہارے لئے عقبی میں مفید ثابت ہوگی ۔ اور بجز ہماری اطاعت کے نجات اور سعادت کی سب راہیں مسدود ہیں ۔ آج ہم تکلیف میں ہیں عذاب الٰہی کو اپنے روبرو دیکھ رہے ہیں تم ہماری مدد کرو اور عذاب سے چھڑاؤ۔ وہ کہیں گے غلط ہے ۔ ہم تمہاری بدبختی اور محرومی کے ہرگز ذمہ دار نہیں ہیں ہمارے پاس کوئی قوت نہیں تھی کہ ہم مجبور کرکے تم کو اپنے حلقہ ارادت میں داخل کرتے ۔ تم خود گمراہ تھے اس لئے ہماری باتوں میں آگئے ۔ آج تو ہمارے رب کی بات پوری ہوتی نظر آتی ہے آج تو یہ ہوگا کہ پیر اور مرید دونوں جہنم کا مزہ چکھیں گے آج وقت کتنا تکلیف دہ ہوگا۔اور وہ لوگ جو دنیوی پیشوا لوگوں کی عقیدت مندی اور ارادت کا مرکز تھے اور جن کے لئے دنیا کے ہر شحص سے دست وگریباں ہوتے تھے ۔ آج وہ یوں آنکھیں پھیر لیں گے اور کامل بیزاری کا مظاہر کریں گے ۔ اور لطف یہ ہے کہ وہ خود بھی خدا کے عذاب سے بچ نہیں سکیں گے ۔ فرمایا آفتاب نبوت کی حقانیت میں کون شبہ کرسکتا ہے ۔ بات صرف یہ تھی کہ ان کی آنکھوں پر کبرونخوت کا پردہ پڑگیا تھا ۔ جب حضور (ﷺ) ان لوگوں کو توحید کی طرف بلاتے اور کہتے کہ بجز خدائے واحد کے اور کوئی شخصیت اس لائق نہیں کہ اس کی چوکھٹ پر اپنی جبیں نیاز جھکائی جائے تو یہ کہتے کیا ہم اپنے خداؤں سے منہ موڑ لیں ۔ کیا بتوں کو چھوڑ دیں اور محض اس بناء پر اپنے معبودوں سے بیزاری کا اعلان کردیں کہ ایک شاعر اور مجنون ہمیں اس چیز کے لئے مجبور کررہا ہے ۔ گویا کم بختوں کے نزدیک حضور شاعر تھے اور جو کچھ کہتے تھے اس میں کوئی صداقت نہ تھی اور مختل دماغ کے عارضے میں مبتلا تھے ۔ فرمایا یہ بات نہیں آج ان لوگوں کو معلوم ہوگا کہ ان کا عقیدہ آپ کے متعلق کس درجہ غلط تھا ۔ آپ حق وصداقت کا پیغام لے کر آئے ہیں اور تمام رسولوں کی تصدیق کرتے ہیں ۔ انہیں اس انکار وتمردی پاداش میں عذاب الیم کا مزہ چکھنا پڑیگا ۔ اور کہا جائے گا کہ بتاؤ کون عقل سلیم سے خارج ہے ؟ کس کا دماغ مختل ہے ؟ اور کون ہے جس کو تم شعر اور دروغ بانی کے ساتھ متہم کرتے ہو جو سزائیں تم کو دی جائیں گی وہ تمہاری کرتوت کی بنا پر ہونگی ۔ ورنہ اللہ کی رحمتیں یہی چاہتی ہیں کہ تم ایمان و عمل صالح کی دعوت کو قبو ل کرلو اور اس عذاب سے مخلصی حاصل کرلو ۔