يُصْلِحْ لَكُمْ أَعْمَالَكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ ۗ وَمَن يُطِعِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِيمًا
وہ تمھارے لیے تمھارے اعمال درست کر دے گا اور تمھارے لیے تمھارے گناہ بخش دے گا اور جو اللہ اور اس کے رسول کی فرماں برداری کرے تو یقیناً اس نے کامیابی حاصل کرلی، بہت بڑی کامیابی۔
مسلمان کے معنی یہ ہیں کہ وہ اس دنیا میں ایک مشن کی تکمیل کے لئے بھیجا گیا ہے ۔ اس لئے طبعاً اس پر بعض ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں جو دوسروں پر عائد نہیں ہوتیں ۔ اس لئے ضروری ہے کہ عقائد وافکار سے لے کر اعمال تک تقویٰ اور پاکیزگی قلب کا حامل ہو اور جو بات کہے اس میں محولادی استحکام ہو ۔ ہر آن اور ہر منزل میں اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت کو ہاتھ سے نہ جانے دے یہی نہیں بلکہ ہر نفس اس کا نشہ اطاعت میں ڈوبا ہوا ہونا چاہیے ۔ تاکہ معلوم ہو کہ مسلمان کائنات میں منصب امامت کا تنہا حقدار ہے اور سیرت و سجایا کے اعتبار سے کوئی قوم اس کی ہمسائیگی کا دعویٰ نہیں کرسکتی ۔ یہ فوز وفلاح کا کفیل ہے اور خدا کی مخلوق میں سب سے زیادہ کامیاب ہے ۔ عقبے وآخرت کی تمام مسرتیں اس کے حصہ میں آئی ہیں ۔ اور یہ کسی بات میں دنیا والوں سے پیچھے نہیں *۔ حل لغات :۔ سادتنا ۔ جن کو دین کے لحاظ سے عظمت رفعت حاصل ہو * کبرانا ۔ جمع کبیر یعنی بزرگان دنیوی نقطہ نگاہ سے صاحب اقتدار لوگ ۔ سدیدا ۔ پکی بات *۔